آل یسین ویلفئیر ٹرسٹ 2010 میں باقاعدہ رجسٹر کروایا گیا۔ ٹرسٹ کے بورڈ میں مستقل اور اعزازی حیثیت میں ماہرین تعلیم، علمائے دین، ریٹائرڈ جنرل، جج اور سماجی کارکنوں سمیت کئی معتبر افراد شامل ہیں۔ ابتدا میں اس کے اغراض و مقاصد میں تعلیم، روزگار، میڈیکل، غریب بچیوں کے جہیز میں معاونت اور بے سرپرست گھرانوں کے لیے ماہانہ امداد شامل تھی۔ گزشتہ پندرہ سالوں میں ان تمام اہداف پہ مسلسل کوششوں سے ہمارے اہداف نکھرتے چلے گئے اور ہمیں زیادہ مرتکز ہونے کا موقع ملا۔ اس دوران کئی سو بچیوں کی شادیوں کے سلسلے میں معاونت کی گئی، سیکڑوں لوگوں کے روزگار کے لیے اسباب مہیا کیے گئے اور کئی بے سرپرست گھرانوں کو مستقل ماہانہ راشن اب تک پہنچایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ماہ مبارک رمضان میں سالانہ قریب پانچ سو افراد کو راشن پہنچایا جاتا ہے تاکہ اس بابرکت مہینے کو بہتر انداز سے گزار سکیں۔ سیلاب، کورونا اور دیگر آفات کے دوران آل یسین ویلفئیر ٹرسٹ اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہوئے، میدان عمل میں فعال رہا اور ہزاروں بے گھر خاندانوں کی مدد کی۔ اس سب کے ساتھ ٹرسٹ نے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے تعلیم اور صحت کے حوالے سے مستقل منصوبے شروع کر رکھے ہیں، جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔
اس کا باقاعدہ آغاز مستحق طلباء کو فیس دینے سے ہوا، ہم نے 250 بچوں کی اسکول فیس دینے کا سلسلہ شروع کیا۔ یہ سلسلہ ماہانہ چند لاکھ کے اخراجات تک پہنچا تو ضرورت محسوس ہوئی کہ ہم معیاری تعلیم کا ایک ادارہ بنا لیں تا کہ بچوں کی تعلیمی و تربیتی ضروریات پوری کی جا سکیں۔
اس مقصد کے لیے 2017 میں دی نالج گیٹ وے کے نام سے ایک تعلیمی ادارہ قائم کیا گیا، یہ ادارہ آج علاقے میں معروف تعلیمی ادارے کے طور پہ ابھر کر آیا ہے، جہاں 300 کے قریب بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور بچوں کی تمام تعلیمی ضروریات کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اسکول میں پانچویں سے اوپر صرف بچیاں پڑھ رہی ہیں، یہ فیصلہ علاقائی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے بچیوں کی تعلیم کی اہمیت کو سمجھتے ہوئےکیا گیا۔ اسکول کو باقاعدہ پنجاب بورڈ سے الحاق کروا دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کی سالانہ لاگت قریب پینتالیس لاکھ ہے۔
2015 میں قائم کی جانے والی اس ڈسپنسری کا ہدف مستحق افرا دکے لیے قابل حصول طبی سہولیات مہیا کرنا تھا، اس مقصد کے لیے قابل ڈاکٹرز کی زیر نگرانی مفت چیک اپ اور دوا کے لیے صرف تیس روپے کی پرچی رکھی گئی۔ یہاں روزانہ تین گھنٹے میں قریب 50 افراد مستفید ہوتے ہیں۔ اس طرح گزشتہ دس سال میں ہزاروں افراد اس سہولت سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ یہ ڈسپنسری ایک پائلٹ پراجیکٹ کے طور پہ کام کر رہی ہے، جو ان شاء اللہ بہتر ہوتا چلا جائے گا۔ اس منصوبے کی سالانہ لاگت قریب پندرہ لاکھ ہے۔
سائبان ابو طالب کے نام سے ایک بڑا منصوبہ زیر تعمیر ہے جو یتیم بچون سے مخصوص ہے، اس میں تین سو بچوں کے لیے ہاسٹل کی سہولت موجود ہے جبکہ ادارے میں موجود کلاس رومز کی کیپیسٹی پانچ سو بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ اس منصوبے میں وسیع لائبریری، ان ڈور گیمز، میس اور دیگر سہولیات بھی موجود ہوں گی۔ یہ اس شہر کا ایک منفرد منصوبہ ہو گا جہاں معاشرے کے محروم بچوں کے لیے آگے بڑھنے کے تمام وسائل مہیا کیے جائیں گے تا کہ وہ معاشرے کے باقی بچوں کے برابر ترقی کر سکیں اور اپنی محرومیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مستقبل میں محروم ہونے والوں کی ضروریات کا خیال رکھ سکیں۔
ڈھائی کروڑ کی لاگت سے زمین خریدی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ اب تک کی تعمیرات پر قریب چھ کروڑ خرچ ہو چکا ہے۔ جس سے بیسمنٹ کا ابتدائی ڈھانچہ تیار ہو چکا ہے۔
Volunteer
Volunteer
Volunteer
Volunteer
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus nec ullamcorper mattis,
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus ullamcorper mattis, pulvinar dapibus
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus ullamcorper mattis, pulvinar dapibus
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus ullamcorper mattis, pulvinar dapibus
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus ullamcorper mattis, pulvinar dapibus